کتاب: دینیات
اسلام
عنوان: وجہ تسمیہ

دنیا میں جتنے مذاہب ہیں ان میں سے ہر ایک کا نام یاتو کسی خاص شخص کے نام پر رکھا گیا ہے یا اس قوم کے نام پر جس میں مذہب پیدا ہوا۔ مثلاً عیسائیت کا نام اس لیے عیسائیت ہے کہ اس کی نسبت حضرت عیسی کی طرف ہے۔ بودھ مت کا نام اس لیے بودھ مت ہے کہ اس کے بانی مہاتما بدھ تھے۔ زردشتی مذہب کا نام اپنے بانی زردشت کے نام پر ہے۔یہودی مذہب ایک خاص قبیلہ میں پیدا ہوا جس کانام یہوداہ تھا۔ایسا ہی حال دوسرے مذاہب کے ناموں کابھی ہے۔ مگر اسلام کی خصوصیت یہ ہےکہ وہ کسی شخص یا قوم کی طرف سےمنسوب نہیں ہے۔ بلکہ اس کانام ایک خاص صفت کو ظاہر کرتا ہے جو لفظ “اسلام” کے معنی میں پائی جاتی ہے۔یہ نام خود ظاہر کرتا ہے کہ یہ کسی ایک شخص کی ایجاد نہیں ہے۔ نہ کسی ایک قوم کے ساتھ مخصوص ہے۔ اس کو شخص یاملک یا قوم سے کوئی علاقہ نہیں ۔ صرف “اسلام” کی صفت لوگوں میں پیدا کرنا اس کا مقصد ہے۔ ہر زمانے اور ہر قوم کےجن سچے اور نیک لوگوں میں یہ صفت پائی گئی ہے وہ سب مسلم تھے، “مسلم” ہیں اور آئندہ بھی ہوں گے۔