کتاب: دینیات
اسلام
عنوان: کفر کی حقیقت

اس کے مقابلہ میں دوسرا انسان وہ ہے جو مسلم پیدا ہوا اور اپنی زندگی بھر بے جانے بوجھے مسلم ہی رہا۔ مگر اپنے علم اور عقل کی قوت سے کام لے کر اس نے خدا کو نہ پہچانا۔ اور اپنے اختیار کی حد میں اس نے خدا کی اطاعت کرنے سے انکار کردیا۔ یہ شخص کافر ہے۔ کفر کے اصلی معنی چھپانے اور پردہ ڈالنے کے ہیں ۔ ایسے شخص کو کافر اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس نے اپنی فطرت پر نادانی کا پردہ ڈال رکھا ہے۔ وہ اسلام کی فطرت پر پیدا ہوا ہے۔ اس کاسارا جسم اور جسم کا ہر حصہ اسلام کی فطرت پر کام کررہا ہے ۔ اس کے گرد و پیش ساری دنیا اسلام پر چل وہی ہے۔ مگر اس کی عقل پر پردہ پڑگیا ہے۔ تمام دنیا کی اور خود اپنی فطرت اس سے چھپ گئی ہے وہ اس کے خلاف سوچتا ہے۔ اس کے خلاف چلنے کی کوشش کرتا ہے۔
اب تم سمجھ سکتے ہو کہ جو شخص کافر ہے وہ کتنی بڑی گمراہی میں مبتلا ہے۔