القرآن - سورۃ نمبر 15 الحجرآیت نمبر 61-79أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـمبِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِفَلَمَّا جَآءَ اٰلَ لُوۡطِ ۨالۡمُرۡسَلُوۡنَۙ ۞ قَالَ اِنَّـكُمۡ قَوۡمٌ مُّنۡكَرُوۡنَ ۞ قَالُوۡا بَلۡ جِئۡنٰكَ بِمَا كَانُوۡا فِيۡهِ يَمۡتَرُوۡنَ ۞ وَاَتَيۡنٰكَ بِالۡحَـقِّ وَاِنَّا لَصٰدِقُوۡنَ‏ ۞ فَاَسۡرِ بِاَهۡلِكَ بِقِطۡعٍ مِّنَ الَّيۡلِ وَاتَّبِعۡ اَدۡبَارَهُمۡ وَلَا يَلۡـتَفِتۡ مِنۡكُمۡ اَحَدٌ وَّامۡضُوۡا حَيۡثُ تُؤۡمَرُوۡنَ ۞ وَقَضَيۡنَاۤ اِلَيۡهِ ذٰ لِكَ الۡاَمۡرَ اَنَّ دَابِرَ هٰٓؤُلَاۤءِ مَقۡطُوۡعٌ مُّصۡبِحِيۡنَ ۞ وَجَآءَ اَهۡلُ الۡمَدِيۡنَةِ يَسۡتَـبۡشِرُوۡنَ‏ ۞ قَالَ اِنَّ هٰٓؤُلَاۤءِ ضَيۡفِىۡ فَلَا تَفۡضَحُوۡنِۙ ۞ وَاتَّقُوا اللّٰهَ وَلَا تُخۡزُوۡنِ‏ ۞ قَالُـوۡۤا اَوَلَمۡ نَـنۡهَكَ عَنِ الۡعٰلَمِيۡنَ‏ ۞ قَالَ هٰٓؤُلَاۤءِ بَنٰتِىۡۤ اِنۡ كُنۡـتُمۡ فٰعِلِيۡنَؕ‏ ۞ لَعَمۡرُكَ اِنَّهُمۡ لَفِىۡ سَكۡرَتِهِمۡ يَعۡمَهُوۡنَ ۞ فَاَخَذَتۡهُمُ الصَّيۡحَةُ مُشۡرِقِيۡنَۙ‏ ۞ فَجَعَلۡنَا عَالِيـَهَا سَافِلَهَا وَ اَمۡطَرۡنَا عَلَيۡهِمۡ حِجَارَةً مِّنۡ سِجِّيۡلٍؕ‏ ۞ اِنَّ فِىۡ ذٰ لِكَ لَاٰيٰتٍ لِّـلۡمُتَوَسِّمِيۡنَ ۞ وَاِنَّهَا لَبِسَبِيۡلٍ مُّقِيۡمٍ‏ ۞ اِنَّ فِىۡ ذٰلِكَ لَاٰيَةً لِّـلۡمُؤۡمِنِيۡنَؕ‏ ۞ وَاِنۡ كَانَ اَصۡحٰبُ الۡاَيۡكَةِ لَظٰلِمِيۡنَۙ ۞ فَانتَقَمۡنَا مِنۡهُمۡ‌ۘ وَاِنَّهُمَا لَبِاِمَامٍ مُّبِيۡنٍؕ  ۞ترجمہ:پھر جب یہ فرستادے لوطؑ کے ہاں پہنچے ۞ تو اُس نے کہا "آپ لوگ اجنبی معلوم ہوتے ہیں" ۞ اُنہوں نے جواب دیا "نہیں، بلکہ ہم وہی چیز لے کر آئے ہیں جس کے آنے میں یہ لوگ شک کر رہے تھے ۞ ہم تم سے سچ کہتے ہیں کہ ہم حق کے ساتھ تمہارے پاس آئے ہیں ۞ لہٰذا اب تم کچھ رات رہے اپنے گھر والوں کو لے کر نکل جاؤ اور خود ان کے پیچھے پیچھے چلو تم میں سے کوئی پلٹ کر نہ دیکھے بس سیدھے چلے جاؤ جدھر جانے کا تمہیں حکم دیا جا رہا ہے" ۞ اور اُسے ہم نے اپنا یہ فیصلہ پہنچا دیا کہ صبح ہوتے ہوتے اِن لوگوں کی جڑ کاٹ دی جائے گی ۞ اتنے میں شہر کے لوگ خوشی کے مارے بے تاب ہو کر لوطؑ کے گھر چڑھ آئے ۞ لوطؑ نے کہا "بھائیو، یہ میرے مہمان ہیں، میری فضیحت نہ کرو ۞ اللہ سے ڈرو، مجھے رسوا نہ کرو" ۞ وہ بولے "کیا ہم بارہا تمہیں منع نہیں کر چکے ہیں کہ دنیا بھر کے ٹھیکے دار نہ بنو؟" ۞ لوطؑ نے عاجز ہو کر کہا "اگر تمہیں کچھ کرنا ہی ہے تو یہ میری بیٹیاں موجود ہیں!" ۞ تیری جان کی قسم اے نبیؐ، اُس وقت اُن پر ایک نشہ سا چڑھا ہوا تھا جس میں وہ آپے سے باہر ہوئے جاتے تھے ۞ آخرکار پو پھٹتے ہی اُن کو ایک زبردست دھماکے نے آ لیا ۞ اور ہم نے اُس بستی کو تل پٹ کر کے رکھ دیا اور ان پر پکی ہوئی مٹی کے پتھروں کی بارش برسا دی ۞ اِس واقعے میں بڑی نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو صاحب فراست ہیں ۞ اور وہ علاقہ (جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا) گزرگاہ عام پر واقع ہے ۞ اُس میں سامان عبرت ہے اُن لوگوں کے لیے جو صاحب ایمان ہیں ۞ اور ایکہ والے ظالم تھے ۞ تو دیکھ لو کہ ہم نے بھی اُن سے انتقام لیا، اور اِن دونوں قوموں کے اجڑے ہوئے علاقے کھلے راستے پر واقع ہیں۞ ؏

image