القرآن - سورۃ نمبر 15 الحجرآیت نمبر 26-44أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـمبِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِوَلَـقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ‌ۚ ۞ وَالۡجَـآنَّ خَلَقۡنٰهُ مِنۡ قَبۡلُ مِنۡ نَّارِ السَّمُوۡمِ‏ ۞ وَاِذۡ قَالَ رَبُّكَ لِلۡمَلٰۤئِكَةِ اِنِّىۡ خَالـِقٌۢ بَشَرًا مِّنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ‏ ۞ فَاِذَا سَوَّيۡتُهٗ وَنَفَخۡتُ فِيۡهِ مِنۡ رُّوۡحِىۡ فَقَعُوۡا لَهٗ سٰجِدِيۡنَ ۞ فَسَجَدَ الۡمَلٰۤئِكَةُ كُلُّهُمۡ اَجۡمَعُوۡنَۙ ۞ اِلَّاۤ اِبۡلِيۡسَؕ اَبٰٓى اَنۡ يَّكُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِيۡنَ ۞ قَالَ يٰۤاِبۡلِيۡسُ مَا لَـكَ اَلَّا تَكُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِيۡنَ ۞ قَالَ لَمۡ اَكُنۡ لِّاَسۡجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقۡتَهٗ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ۞ قَالَ فَاخۡرُجۡ مِنۡهَا فَاِنَّكَ رَجِيۡمٌۙ‏ ۞ وَّاِنَّ عَلَيۡكَ اللَّعۡنَةَ اِلٰى يَوۡمِ الدِّيۡنِ‏ ۞ قَالَ رَبِّ فَاَنۡظِرۡنِىۡۤ اِلٰى يَوۡمِ يُبۡعَثُوۡنَ‏ ۞ قَالَ فَاِنَّكَ مِنَ الۡمُنۡظَرِيۡنَۙ‏ ۞ اِلٰى يَوۡمِ الۡوَقۡتِ الۡمَعۡلُوۡمِ‏ ۞ قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَغۡوَيۡتَنِىۡ لَاُزَيِّنَنَّ لَهُمۡ فِى الۡاَرۡضِ وَلَاُغۡوِيَـنَّهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَۙ‏ ۞ اِلَّا عِبَادَكَ مِنۡهُمُ الۡمُخۡلَصِيۡنَ ۞ قَالَ هٰذَا صِرَاطٌ عَلَىَّ مُسۡتَقِيۡمٌ ۞ اِنَّ عِبَادِىۡ لَـيۡسَ لَكَ عَلَيۡهِمۡ سُلۡطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَـعَكَ مِنَ الۡغٰوِيۡنَ ۞ وَاِنَّ جَهَـنَّمَ لَمَوۡعِدُهُمۡ اَجۡمَعِيۡنَۙ ۞ لَهَا سَبۡعَةُ اَبۡوَابٍؕ لِكُلِّ بَابٍ مِّنۡهُمۡ جُزۡءٌ مَّقۡسُوۡمٌ  ۞ترجمہ:ہم نے انسان کو سٹری ہوئی مٹی کے سوکھے گارے سے بنایا ۞ اور اُس سے پہلے جنوں کو ہم آگ کی لپٹ سے پیدا کر چکے تھے ۞ پھر یاد کرو اُس موقع کو جب تمہارے رب نے فرشتوں سے کہا کہ "میں سڑی ہوئی مٹی کے سوکھے گارے سے ایک بشر پیدا کر رہا ہوں ۞ جب میں اُسے پورا بنا چکوں اور اس میں اپنی روح سے کچھ پھونک دوں تو تم سب اس کے آگے سجدے میں گر جانا" ۞ چنانچہ تمام فرشتوں نے سجدہ کیا ۞ سوائے ابلیس کے کہ اُس نے سجدہ کرنے والوں کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا ۞ رب نے پوچھا "اے ابلیس، تجھے کیا ہوا کہ تو نے سجدہ کرنے والوں کا ساتھ نہ دیا؟ ۞ اس نے کہا "میرا یہ کام نہیں ہے کہ میں اِس بشر کو سجدہ کروں جسے تو نے سڑی ہوئی مٹی کے سوکھے گارے سے پیدا کیا ہے" ۞ رب نے فرمایا "اچھا تو نکل جا یہاں سے کیونکہ تو مردود ہے ۞ اور اب روز جزا تک تجھ پر لعنت ہے" ۞ اُس نے عرض کیا "میرے رب، یہ بات ہے تو پھر مجھے اُس روز تک کے لیے مہلت دے جبکہ سب انسان دوبارہ اٹھائے جائیں گے" ۞ فرمایا "اچھا، تجھے مہلت ہے ۞ اُس دن تک جس کا وقت ہمیں معلوم ہے" ۞ وہ بولا "میرے رب، جیسا تو نے مجھے بہکایا اُسی طرح اب میں زمین میں اِن کے لیے دل فریبیاں پیدا کر کے اِن سب کو بہکا دوں گا ۞ سوائے تیرے اُن بندوں کے جنہیں تو نے اِن میں سے خالص کر لیا ہو" ۞ فرمایا "یہ راستہ ہے جو سیدھا مجھ تک پہنچتا ہے ۞ بے شک، جو میرے حقیقی بندے ہیں ان پر تیرا بس نہ چلے گا تیرا بس تو صرف اُن بہکے ہوئے لوگوں ہی پر چلے گا جو تیری پیروی کریں ۞ اور ان سب کے لیے جہنم کی وعید ہے" ۞ یہ جہنم (جس کی وعید پیروان ابلیس کے لیے کی گئی ہے) اس کے سات دروازے ہیں ہر دروازے کے لیے اُن میں سے ایک حصہ مخصوص کر دیا گیا ہے۞ ؏