عثمانی ترکوں کے زمانے میں عید الفطر کی صبح جب مرد عیدگاہ سے واپس گھر پہنچتے تو ان کی بیویاں گھروں کی صفائی ستھرائی سے فارغ ہو کر نئے کپڑے پہن چکی ھوتیں, شوہر کے داخل ہونے پر ان کے آگے قہوہ پیش کر دیا جاتا جنہیں پینے کے بعد وہ خالی پیالی لوٹانے کے بجائے اس میں سونے کی انگوٹھی رکھ کر بیگم کو بطورِ تحفہ پیش کرتے, اسے حق نمک کہا جاتا تھا۔ یہ ماہ رمضان میں سحری و افطاری میں بیگم کی تیاریوں اور خدمات کا شکریہ ھوتا تھا, یہ حق نمک آج بھی سوڈان ، لیبیا ، سوریا اور افریقہ کے بعض علاقوں میں رائج ھے, یہ پوسٹ اپنی بیگم سے دور رکھیں ورنہ نتیجے کے ذمہ دار آپ خود ھونگے 🙃

image